Shayri
زلف کھولی ہے اس پری وش نے۔ ✔
ہائے ، سب رات دربدر ہو گی۔
پھر یوں ہوا کہ ساتھ تیرا چھوڑنا پڑا✅
ثابت ہوا کہ لازم و ملزوم کچھ نہیں
محسن یہ دل کہ اس سے بچھڑتا نہ تھا کبھی ✅
آج اس کو بھــولنے کی جسارت بھی کر گیا🤫
کتنی شدت سے نبھا لو رشتے۔ ☑
کچھ لوگ اوقات دکھا ہی دیتے ہیں۔
مجھ سے محبت پر مشورہ مانگتے ہیں لوگ ✔
تیرا عشق کچھ اس طرح تجربہ دے گیا مجھے💔
شک تو تھا محبت میں نقصان ہو گا۔ یقیں نہیں تھا کہ سب ہمارا ہی ہوگا۔
اسے پانا اسے کھونا اسی کے ہجر میں رونا ✔
یہی گر عشق ہے محسن ہم تنہا ہی اچھے ہیں
وہ اگر مل کے بچھڑتا تو کوئی بات بھی تھی۔ ✔
جس کو پایا ہی نہیں اسے کھونا کیسا۔
اپنے انجام سے واقف ہوں مگر کیا کروں ⭕
مجھے اِک شَخص نے دیوانہ بنا رکھا ہے
محبت کچھ عجیب سی ہوئی ہے اس سے۔ ✅
وہ میرے خیالوں میں نہیں دعاؤں میں رھتا ہے۔
کون کہتا ہے مٹ جاتی ہے دوری سے محبت ✅
ملنے والے تو خیالوں میں بھی ملا کرتے ہیں
کیسے مُمکن تھا ہر شخص سے کہنا تیرا دُکھ
مجھ کو سج دھج کے منانا پڑا ہے سوگ تیرا
جس تسلسل سے جل رھا ہے دل۔ ✅
عین ممکن ہے کہ راکھ ہو جائے۔
تنہا خاموش رات اور گفتگو کی آرزو ✅
ہم کس سے کریں بات کوئ بولتا نہیں
💔
نہیں ملا کوئی تجھ سا آج تک مجھ کو۔ ✅
پھر یہ ستم الگ ہے کہ ملا تو بھی نہیں۔
میں بھلا ہاتھ دعاؤں کو اٹھاتا کیسے۔ ✅
اس نے چھوڑی ہی نہیں کوئی ضرورت باقی۔
ہر لفظ کو کاغذ پہ اتارا نہیں جاتا ✅
ہر نام کو سر عام پکارہ نہیں جاتا
ہوتی ہے پیار میں کچھ راز کی باتیں
یونہی تو اس کھیل میں ہارا نہیں جاتا
اپنے جلنے میں کسی کو نہیں کرتے ہیں شریک۔ ✅
رات ہو جائے تو ہم شمع بجھا دیتے ہیں۔
سفر کی دھوپ میں جل کر کسے پکاروں میں۔ ✅
کہ راستے میں آنا شجر بھی آتا ہے۔
خلوص کی ہے نا جانے کون سی منزل۔ ✅
نہ اجنبی ہے یہاں پر نہ کوئی اپنا ہے۔
تنہا سی زندگی میں ✅
چھوٹا سا ساتھ تمھارا
اتفاق ہی سہی
پر لگتا ہے ہم کو پیارا
جیسے اکیلے سے ایک پرندے کو
مل گیا ہو آسمان سارا
کون خریدے گا تیرے رخسار سے تیری آنکھ کا پانی۔ ✅
وہ جو درد کا تاجر تھا، محبت چھوڑ دی اس نے۔
یہ تیری جدائیں کی یادگار ہے ورنہ۔ ✅
ایک زخم بھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے۔
خوشبو کی طرح آپ کے پاس بکھر جائینگے ✅
سکون بن کر دل میں اُتَر جائینگے
محسوس کرنے کی کوشش کیجیے
دور ہوکر بھی پاس نظر آئنگے
ہم انجمن میں سب کی طرف دیکھتے رہے۔ ✅
اپنی طرح سے کوئی ، اکیلا نہیں ملا۔
آج ٹوٹ کر اس کی یاد آئ تو احساس ہوا محسن ✅
اتر جاتے ہیں جو دل میں وہ بھلائے نہیں جاتے
مجھے ان کا احساس ان کے جانے کے بعد ہوا ✅
مجھے محبت یہ معلوم بچھڑ جانے کے بعد ہوا
نت نئی جھانجروں کے نغمے ہیں۔ ✅
خواب آلود سی فضاؤں میں۔
آ کہ دکھ سکھ کی کوئی بات کریں۔ ✅
بیٹھ کر شیشموں کی چھاؤں میں۔
یہ تو میں سوچ بھی نہیں سکتا۔ ✅
تو بھی شامل ہے بے وفاؤں میں۔
ہو اگر کوئی دوش بر آواز۔ ✅
اک خاموشی بھی ہے فضاؤں میں۔
یہ تو اہل نظر ہی جانتے ہیں۔ ✅
کس قدر حسن ہے خطاؤں میں۔
جب آپ بھوکے کو دیکھ کے گزر سکو ✅
زخمی کو دیکھ کے منہ پھیر سکو
مجبور کی مجبوری سن کے طنز کے تیر چلا سکو
جیب میں پیسے ہوں گدھا گر
غریب
اور بے بس بچوں کو دیکھ کر سکون سے گزر سکو
بے بس کی بے بسی سمجھ کے بھی نظر انداز کر سکو تو
اپنے ضمیر کا نماز جنازہ پڑھا دو
اب جسم ہے روح چلی گئی
محشر کا خوف ، حور کا لالچ دیا گیا
میں چیختا رہا کہ مجھے روٹی دیجئے
If You want to more shayri plz comment the box and share others.
This comment has been removed by a blog administrator.
ReplyDelete